اقوام متحدہ کی نگرا نی میں ریفرنڈم کر ا یا جائے۔ محبوب گلگتی رہنما ءبا لاورستان نیشنل فر نٹ





گلگت (نمائند خصو صی)با لاورستان نیشنل فر نٹ کے مر کزی رہنما ء محبوب گلگتی نے کہا ہے آئینی کمیٹی کے نام پہ عوام کو لو لی پاپ کے زریعے بہلا نے کی ایک ناکام کو شش ہو رہی ہے لیکن یہ اقدام 20لاکھ عوام کی تر جما نی نہیں کر تا ہے اس سے قبل بھی اس قسم کی کمیٹیاں بنی ہین لیکن اب تک کو ئی بھی عملی اقدام نہیں اٹھا یا گیا ہے بلکہ گلگت بلتستان کے حقوق مزید سلب ہو ئے ہیں اے پی سی صر ف جا گیر دارانہ نظام کو مظبوط بنا نے کا ایک ہتھکنڈا ہے جو ناکام ہو گا پہلے کی طرح۔ اس بار (ن) لیگ کی جماعت نے جو اقدام اٹھا یا تھا اس کو پہلے سے ہی تر تیب دیکر کیا ہے اور اس طرح تو اس اے پی سی کا کو ئی فا ئدہ نہیں ہے بالا ورستان نیشنل فر نٹ نے روز اول سے ہی ایک الگ ریاست کا مطا لبہ کیا ہے جو کہ اب تک اس پہ قائم ہیں۔ شینا کی کو ہستان،چترال،کر گل لداخ اورتشقر گن کو چھوڑ کر کتنے رقبے کا آئینی صو بہ بنا یا جاسکتا ہے پہلے ہماری جو زمین تحفوں سمیت قبضہ ہو ئی ہے اس کو واپس لایا جائے نہ کہ جو ہا ہے اس کو چھوڑ کر 18ہزار مر بع میل کا صو بی بنا یا جائے یہ تو سراسر ایک مذاق ہے۔ چا ئینا۔ انڈیا۔ پاکستان کا صو بہ کے پی کے ان کے پاس ہماری زمینیں ہیں ان کو اقوام متحدہ کی نگرا نی میں واپس لا نے کے لیئے اقدامات کیا جائے اور اس کے بعد ااقوام متحدہ کی نگرا نی میں ریفرنڈم کر ا یا جائے۔

Comments