(قلم کار تاجو ) بالاورستان نیشنل فرنٹ کے سینءررہنماء صفدرعلی کا گلگت بلتستان رپورٹس کو خصوصی انٹریو۔


اسلام آبا د ( انٹر ویو، قلم کار تاجو) با لا وستان نیشنل فر نٹ کے مر کزی رہنما ء صفدر علی نے کہا ہے حقوق کے نام پر اب تک عوام کو الجھنوں میں ڈا لا جا رہا ہے اور عوام کے بنیادی حق سے دور رکھا جارہا ہے ہمارے علاقوں کو تقسیم کیا جارہا ہے قبضے کئے جا رہے ہیں لیکن نام نہاد اسمبلی ممبران تنخواہ لیکر خوش ہیں عوام کے بنیادی حقوق سے کسی کو کوئی سرو کار نہیں ہے کہ آج گلگت بلتستان کی آئینی حیثیت اور پا ک چین اکنا مک کو ریڈور کے حوالے سے میڈیا میں طر ح طر ح کے بیا نات سوشل میڈیا کی زینت بنے ہو ئے ہیں جس سے ایسا لگتا ہے کہ گلگت بلتستان کا مسا ئل کا حل اکنا مک کو ریڈور سے وابسطہ ہے اس ایشو پہ ایسے مبا حثے ہو رہے ہیں کہ اکنا مک کو ریڈور کی وجہ سے گلگت بلتستان کا 68سالہ آئینی مسئلہ حل ہو گا ۔ پاکستان اور چین دو فریق بن کر اپنے معا ملات حل کر نے کی کوشش کر رہے ہیں اور اصل بنیا دی فر یق گلگت بلتستان کو یکسر نظر انداز کر رہے ہیں حا لا نکہ پا ک چا ئینا ایگر یمنٹ 1963ء کے آرٹیکل کے شق نمبر 6میں واضح طور پر لکھا گیا ہے کہ نیا کو ئی بھی ایگر یمنٹ ہو گا وہ گلگت بلتستان کی لو کل اتھا رٹی گو رنمنٹ اور چا ئینا کے درمیان ہو گا جس سے واضح ہو تا ہے کہ پا کستان کی حکومت کو ئی بھی معا ہدہ گلگت بلتستان کی لو کل اتھا رٹی گو رنمنٹ کے مر ضی کے بغیر نہیں کر سکتی ہے ۔ جب تک گلگت بلتستان میں لو کل اتھا رٹی گو رنمنٹ قائم نہیں ہو تی ہے تب تک کسی بھی قسم کا معا ہدہ غیر قانونی ،غیر اخلا قی ہو گا اور چا ئینہ کو 2500مر بعہ میل کا علاقہ تشقر غن کو بھی خالی کر نا پڑ ے گا اس کے بعد ہی بات چیت ہو سکتی ہے وگر نہ گلگت بلتستان کے دیگر علا قوں پہ قبضے کی ہر گز اجا زت نہیں دی جا ئے گی ۔ ہم اقوام متحدہ اور بین الا قوامی بر ادری سے اپیل کر تے ہیں کہ وہ چار ایٹمی ممالک کے درمیان سینڈ وچ بننے والے گلگت بلتستان کے مظلوم ومحکوم عوام کے حق میں اپنا کردار ادا کر یں اور ہندوستان ، پاکستان ،چین اور افغا نستان میں تقسیم کیئے گئے گلگت بلتستان کے علا قوں کو ملا کر با لا ورستان ریاست کو بحال کر انے میں فوری کر دار ادا کر یں جو کہ ماضی میں مختلف ناموں سے یعنی بروشال ، بلورستان اور دردستان کے نام کر ۂ ارض میں اپنا وجود رکھتے تھے ۔ اب جبکہ ان ریا ستوں کو مختلف ادوار میں تقسیم در تقسیم کر کے اس کی حیثیت کو بگا ڑ دیا گیا ہے اور بڑی طا قتوں نے اپنی مر ضی کے مطا بق ڈھا لنے کے لیئے مختلف اوقات میں اقسام کے فراڈ سے گلگت بلتستان کے سا دہ لوح عوام کو بے وقوف بنا ہے جس پہ بی این ایف نے سب سے پہلے ان سا زشوں کی نشا ند ہی کی اور عوامی فلاح وبہبود پہ بات کیا ہے اور آئیندہ بھی کر تی رہے گی ۔عوام کو لڑا کر ان کی اراضی پہ قبضہ کیا جارہا ہے دیامر اور مقپون داس کو حکومت اور انتظا میہ نے مل کر سو چی سمجھی سازش کے تحت قبضہ کر لیا ہے ایسا کو ئی بھی ایشو نہیں تھا ایشو بنا کر ارا ضیوں کو ہتھیا نے کی اس سازش کی مزمت کر تے ہین عوام سے بھی اپیل کر تے ہیں وہ بھی ان سا زشوں کو سمجھے اور اپنے بنیا دی حقوق کے لیئے میدان میں آئیں ۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے پرانے اقتصا دی راستے کر گل لداخ روڈ کو عوامی سہولت کت لیئے کھو لا جا ئے حکومت مزید عوام کو بے وقوف نہیں بنا ئیں ۔ہم نے ہر وقت عوام کے فلا ح وبہبود کے لیئے کام کیا ہے اور کر تے رہینگے اب کی بار عوام بھی بتا دیں کہ وہ ان تمام حکو متوں سے کتنے راضی ہیں ۔ پاکستان جو چیز نہیں دے سکتا ہے ہمارے نا بلد حکمران وہ چیز مانگ رہے ہیں جس سے ان کی ذہنیت کا پتہ چلتا ہے کہ نام نہاد عوامی نما ئندے کتنے تاریخ سے آشنا ہیں ۔ جس اسمبلی کی بات کی جا رہی اس کے پاس بلدیا تی ادارون جتنی پاور نہیں ہے اور اس اسمبلی کا کام صرف کلوٹ سازی کر نا ہے اب تک کتنے ایسے قرار داد پیش ہو ئے ردی کے نظر ہو ئے یہ سب جان کر بھی عوام کو دھو کے میں رکھنا سے صا ف معلوم ہو تا ہے یہاں عوامی مفاد نہیں بلکہ عوامی خون کو چوسنے کے لیئے کام کیا جارہا ہے ۔ اس عمل کے خلاف پر امن احتجاج کر نے پر ہمیں جیل کے سلا خوں کے پیچھے ڈالا گیا اور ہماری آواز کو دبا نے کی ناکام کو شش کی گئی لیکن انتظا میہ کے تما م حر بے نا کام ہو ئے ۔ ہم اس چیز کا دعویٰ نہیں کر تے ہیں کہ گلگت بلتستان کے عوام بالا وستان نیشنل فر نٹ کے ساتھ ہیں اگر وفا قی جما عتوں کے نما ئندے یہ سمجھتے ہیں تو وہ ریفرنڈم کروائیں سب کچھ سا منے آئے گا ۔ گلگت بلتستان میں الیکشن ایک دکھا وا ہے یہاں سلکشن ہو تا ہے اور عوام کو دھو کہ دیا جا تا ہے اس بار ہمارے پر امن احتجا ج کو طا قت کے ذریعے روکا گیا لیکن بی این ایف ہر پلٹ فارم سے عوامی مفاد کی بات کر رے گی اور ترجیح دے گی ۔ اب بہت ہوا اس بار آئینی حقوق کے نام پہ عوام کو گمراہ کر نے کی کوشش کیا گیا لیکن وفاقی حکمران نے جی بی کے نام نہاد ممبران کو بتا دیا کہ اس حوالے سے کچھ نہیں ہو سکتا ہے اب عوام بھی آزاد بلورستان اور اپنے حقوق کے لیئے جدو جہد کر یں اپنی آنے والی نسل کے مستقبل کو محفوظ بنا ئیں ہم شہید حیدر شاہ رضو ی کو سرخ سلام پیش کر تے ہیں جنہوں نے مر نے دم تک اپنے ضمیر کا سودا نہیں کیا ور عوام کو بتا دیا کہ ہم وہ قوم ہیں جو تاریخ بن جا تے ہیں اب نوجوان نسل بھی اپنا کر دار ادا کر یں اور اپنی تاریخ کو دھرا ئیں تا کہ ان کو ان کا جا ئز حق مل سکے ۔ 

Comments