گلگت۔ وزیر اعلی گلگت بلتستان حا فظ حفیظ الرحمن رکن کونسل سید افضل کے (ن)لیگ میں شمولیت پہ ہار پہنا رہے ہیں

 گلگت۔ وزیر اعلی گلگت بلتستان حا فظ حفیظ الرحمن رکن کونسل سید افضل کے (ن)لیگ میں شمولیت پہ ہار پہنا رہے ہیں

آزاد حیثیت میں منتخب ہونے والے گلگت بلتستان کونسل کے ممبر سید افضل نے مسلم لیگ میں شمولیت کے موقع پر کہا کہ میں سب سے پہلے وزیراعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن ، صوبائی وزراءاراکین جی بی قانون ساز اسمبلی ، قائدین مسلم لیگ (ن)اور کارکنان مسلم لیگ کو دل کی اتھاہ کہرائیوں سے مبارک باد پیش کر تا ہوں کہ آپ نے گلگت بلتستان کونسل کے انتخابات میں اپنی سیاسی بصیرت ، دور اندیشی اور بہتر ین حکمت عملی کا مظاہرہ کرتے ہوئے کونسل کے انتخابات کا انتہائی اہم مرحلہ پُروقار طریقے اور خوش اسلوبی کے ساتھ طے کیا۔ اور میں محترم وزیراعلیٰ اور اُن اراکین اسمبلی کا بالخصوص تہہ دل سے مشکور ہوں جنہوں نے گلگت بلتستان کے مخصو ص حساس ماحول میں مختلف اضلاع اور مختلف مسالک اور مختلف سیاسی جماعتوں سے وابستگی کے باوجود مجھے بطور آزاد رکن کونسل منتخب ہونے میں بھر پور مد کی ۔ اور جناب وزیراعلیٰ کی سرپرستی میں بین الاضلاعی علاقائی اور مسلکی ہم آہنگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے گلگت بلتستان سے تمام تر تعصبات کو ہمیشہ ہمیشہ کے لیے ختم کر دیا۔ اس رواداری کے عمل کو گلگت بلتستان کے سیاسی قائدین ،علما ءکرام ، سول سوسائٹی اور میڈیا سے وابستہ راہنماوں نے سراہا اور ھوصلہ افزائی فرمائی جس کے لیے میں ان تمام احباب کا شکر گزار روہوں ۔ آزاد حیثیت میں منتخب ہونے والے گلگت بلتستان کونسل کے ممبر سید افضل نے مسلم لیگ میں شمولیت کے موقع پر کہا کہ محترم وزیراعلیٰ بزات خود اور مسلم لیگ گلگت بلتستان کی مقامی قیادت سے یہ ام پوشیدہ نہیں ہے کہ میں نے اپنی سیاسی زندگی کا آغاز مسلم لیگ کے پلیٹ فارم سے ہی کیا اور 1986 میں چیئر مین ضلع کونسل دیامر منتخب ہوا اور یہ حقیقت بھی سب کو معلوم ہے کہ جب سے میں ووٹ کاسٹ کرنے کے اہل ہوا ہوں ۔ مسلم لیگ کو ہی ووٹ دیا ہے ۔ وار مسلم لیگ کے لیے فعال کر دار ادا کرتا رہا ہوں ۔ البتہ 2013-14 میں بحالت مجبوری نظریہ ضرورت کے پیش نظر وقتی طور پر پی پی پی میں شمولیت اختیار کرنا پڑی جو کہ میر ے ضمیر کے مطابق نہیں تھا مگر یہ مسلمہ حقیقت ہے کہ صبح کا بھولا شام سے پہلے ہی گھر لوٹ آئے تو اُسے بھولا نہیں کہتے ہیں۔ میں اول اور آخر مسلم لیگی تھا۔ ہوں اور رہوں گا انشاءاللہ مسلم لیگ ہم سب کا اجتماعی پلیٹ فارم اور مشترکہ گھر ہے اور گھر کے افراد کو ایک دوسرے سے بچھڑنے کا افسوس ہوتا ہے اور دوبارہ ملنے سے خوشی ہوتی ہے ۔ الحمداللہ مجھے بہت خوشی ہے اور یقینا آپ سب کو بھی خوشی ہوگی۔ میں آج اس عہد کے ساتھ دوبارہ باقاعدہ شمولیت کا اعلان کرتا ہوں کہ آئندہ کبھی قاند محترم جناب حافظ حفیظ الرحمن صاحب سمیت کسی بھی راہنماکو شگایت کا موقع نہیں دونگا۔ میں قائد پاکستان مسلم لیگ جناب میاں محمد نواز شریف ، قائد گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن کی ولولہ انگیز قیادت پر اس اعتراف کے ساتھ مکمل اعتماد کرتا ہوں کہ مملکت خدا داد پاکستان و گلگت بلتستان کے استحکام ، بقاء، سلامتی ، دفاع اور تعمیر و ترقی اسی قیادت کے ہاتھوں ممکن ہے۔ میں حافظ حفیظ الرحمن کے ویژن ، قبد انہ صلاحیتوں کا معترف ہوں ۔ اور وزارت اعلیٰ کا قلمدان سنبھالنے کے ساتھ ہی خطے سے کرپشن ، میرٹ کی پامالی، اقرباپروری اور بیرقز گاری کے خاتمے کے لیے ان کی حکومت کی جانب سے کئے گئے اقدامتا قابل تحسین و آفرین ہیں خصوصاً گلگت بلتستان میں قیام امن ، فرقہ وارانہ ہم آہنگی، مسلیکی ، علاقائی اور لسانی ہر طرح کے تعصبات کے خاتمے کے لیے جناب وزیراعلیٰ کے اقدامات کا دلی طور پر اعتراف کرتے ہوئے عزم کرتا ہوں کہ گلگت بلتستان میں مسلم لیگ کو فعال بنانے کے لیے اپنی تمام تر صلاحیتوں کو بروئے کار لاﺅ نگا۔ میں تمام صوبائی وزراءکرام ، کپارلیمانی سیکرٹریز ، معاونین خصوصی صوبائی و ضلعی قائدین مسلم لیگ اور قابل قدر کارکنان سے درخواست کر ونگا کہ آئیں ! اہم سب مل کر وزیراعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن کے دست بازو بن کر ان کے تمام اقدامات اور ویژن کو سپورٹ کریں ۔ 

Comments