سرکاری گاڑیوں کو فوری رجسٹریشن محکمہ ایکسائز سے لازمی کرانا ہوگا۔ حافظ حفیظ الرحمن

سرکاری گاڑیوں کو فوری رجسٹریشن محکمہ ایکسائز سے لازمی کرانا ہوگا۔ 


وزیراعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے تمام سرکاری اداروں کے گاڑیوں کو سالانہ ٹوکن لازمی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ تمام سرکاری گاڑیوں کے کاغذات کو سالانہ محکمہ ایکسائز سے رینیو کرانا ہوگا جس کا آغاز وزیراعلیٰ سیکریٹریٹ سے کیا گیاہے اور تمام سرکاری گاڑیوں کو فوری رجسٹریشن محکمہ ایکسائز سے لازمی کرانا ہوگا۔ جو سرکاری محکمہ کی گاڑی رجسٹر نہیں ہوگی یا کاغذات رینیو نہیں کرائینگے ان کے خلاف جرمانہ اور محکمانہ کاروائی کی جائیگی ۔ وزیر اعلیٰ نے محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن کے آفیسران کو ہدایت کی ہے کہ شاہراہوں پر سرکاری گاڑیوں کے کاغذات کو چیک کریں ۔ عوام کو بہتر ٹرانسپورٹ کے سہولیات کی فراہمی کے لیے ٹرانسپورٹ کے کرایوں کو ریگولسٹ کیا گیا ہے۔ شاہراہ قراقرم پر چلنے والی پبلک ٹرانسپورٹ میں فرسٹ ایڈ کٹ ، آگ بجھانے کے آلات ، ضروری سیکورٹی مسافروں کے لیے بہتر سہولیات ڈرائیور کا کم از کم 5 سالہ تجربہ اور ہر 6 ماہ بعد فٹنس لازمی قرار دیا گیا ہے ۔ پبلک ٹرانسپورٹ میں طالب علموں ، بزرگ شہریوں اور صحافیوں کو کرایے میں رعایت دی جائیگی۔ اگر کسی مسافر کو ٹرانسپورٹ کے حوالے سے شکایات ہوں تو محکمہ ایکسائز کے نمبرز اور ڈپٹی کمشنر کے نمبرز پبلک ٹرانسپورٹ سٹینڈ زپر آویزاں ہونگے ۔ ان نمبرز پر اپنی شکایات درج کراسکتے ہیں جس پر فوی کاروائی ہوگی۔ صوبے میں نئی گاڑیوں کی رجسٹریشن کے لیے گاڑی کی قیمت کا ایک فیصد رقم رجسٹریشن فیس مقرر کیا گیا ہے جبکہ دیگر صوبوں اور آزادکشمیر میں رجسٹریشن ٹیکس کئی گنا ہ زیادہ ہے ۔وزیراعلیٰ نے سیکریٹری ایکسائز اور ڈپٹی سیکریٹری کی جانب سے ادارے کی کارکردگی کے حوالے سے دیے جانے والی بریفنگ کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عوام کو بہتر اور محفوظ ٹرانسپورٹ کی سہولیات فراہم کرنا ہماری حکومت کی ترجیحات میں شامل ہے ۔ ریجنل ٹرانسپورٹ آتھاٹی کو فعال بنایا جائیگا اور محکمہ ایکسائز کی کارکردگی مذید بہتر بنانے کے لیے قانون سازی کی جائیگی۔ 

Comments