وزیراعلیٰ نے پیرامیڈیکل ایسوسیشن کے عہداراروں سے حلف لیا اور مبارک باد دی ۔




 وزےر اعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفےظ الرحمن نے کہا ہےکہ حکومت نے ہسپتالوں سمیت تمام اداروں سے سیاسی مداخلت کا خاتمہ کیاہے صوبے میں گوسٹ ملازمین کے لیے اب کوئی گنجائش نہیں محکمہ تعلیم ، صحت اور دیگر شعبوں کو صرف روزگار کا ذریعہ نہ سمجھا جائے اب ملازمین نے اپنے فرائض ایمانداری سے انجام دینا ہے۔ حکومت ڈاکٹروں کوخصوصی پیکچ دیگی لیکن ہم ڈاکٹروں سے بھی یہ توقع رکھتے ہیں اپنی کارکردگی پہلے سے مزید بہتر بنائینگے۔ ایسوسیشنز کا مقصد صرف حقوق اور اپنے مفادات کی تحفظ نہیں بلکہ ایسوسیشن کا کردار فرائص کی انجام دہی کے حوالے سے بھی قابل تحسین ہوانا چاہیے اگر کسی ادارے میں ملازمین کی کار کردگی ٹھیک نہیںہے تو ایسوسیشن اسکی بھی نشاندہی کرے اور انتظامیہ کا ساتھ دے ۔ ڈسٹرک ہسپتال گلگت تاریخی ہسپتال ہے اسکی بہتری کے لیے احکامات دیے ہیں ہمارے پاس وسائل کی کمی نہیں حکومت ڈسٹرک ہسپتال کو مثالی ہسپتال بنائیگی۔ مذہب کے نام پر ماضی میں مریضوں کے ساتھ بہت ظلم ہوا ہے اب مزید ظلم برداشت نہیں کر ئینگے۔ سرکاری ملازمین کی رہائش گاہوں کی کمی دور کرنے کے لیے ہسپتال کالونی اور کنوداس کے پرانے کواٹرز کی جگہ فلیٹس تعمیر کرنے کے لیے بجٹ میں رقم مختص کی گئی ہے۔ ستمبر تک محکمہ صحت کے خالی اسامیوں میں 1500 ملازمین کی بھرتیاں عمل میں لائی جائینگی۔ ہسپتال کا نظام کمپوٹرائز کر رہے ہیں صوبے میں E گورنیس متعارف کرارہے ہیں دیگر اداروں کی طرح ہسپتالوں میں بھی بائیومیٹرک نظام متعارف کر ایا ہے ڈاکٹرز بھی بائیو میٹرک حاضری یقینی بنائیں ادارے ایک نظام کے تحت چلتے ہیں لہذا ہم سب نے مل کر نظام کی پابندی کرنا ہے ۔ صوبے کے ہسپتالوں میں ادویات کی خریداری کے لیے صرف 7 کروڈ روپے تھے ہم نے اس رقم کو بڑھا کر 30 کروڈ کیاہے مریضوں کے وارڈ کی ہیٹنگ ، ایکسرے فلموں اور گیسوں کی خریداری کے لیے بجٹ میں پہلی مرتبہ رقم مختص کی ہے ۔ پنجاب حکومت سالانہ کروڈ ں روپے کے ادویات دے رہی ہے جس میں ساڈھے تین کروڈ کے ادویات فراہم کیے گئے ہیں ۔LP سے استفادہ مالی وسائل رکھنے والے افراد کرتے تھے اس لیے ہم نے LP کی رقم میں 80% کمی کی ہے۔ تمام ہسپتالوں کے ایمرجنسی میں مفت ادویات کی فراہمی یقینی بنارہے ہیں ۔ تمام ضلعی ہیڈکواٹرز میں مفت ڈائلیسز کی سہولت فراہم کرینگے۔ دو نئے سی ٹی سکین مشینوں کی خریدار ی کے لیے بجٹ میں رقم مختص کی ہے جلد ان مشینوں کی خریداری کی جائیگی۔ MRI مشین پنجاب حکومت دے رہی ہے بہت جلد صوبے میں مریضوں کو MRI کی سہولت فراہم کرینگے ۔ صوبے میں تین ٹراما سنٹرقائم کیے جائینگے میڈیکل کالج کے لیے وفاقی حکومت نے پیسے دیے ہیں ضروی قانون سازی کی گئی ہے بہت جلد میڈیکل کالج کام شروع کریگا۔ صوبے میں امراض قلب اور کینسر ہسپتال قائم کیے جا رہے ہیں۔جن ڈاکٹروں کو تبادلوں کی وجہ سے ملازمتوں سے برخاست کیا تھا انہیں بحال کر رہے ہیں مخصوص شعبے جن میں صوبے کے سپیشلسٹ ڈاکٹرز نہیں ان شعبوں میں ڈومسائل کی شرط ختم کر رہے ہیں عمر کی بالائی حد کی شرح ختم کی گئی ہے تا کہ صوبے میں ڈاکٹروں کی کمی دور کی جاسکے۔ ان خیالات کا اظہار وزیراعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے پیرامیڈیکل ایسوسیشن کی حلف برداری کے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ پیرامیڈیکل کے بھی مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کیے جائینگے۔ پیرا میڈیکل اور ڈاکٹروں کا شعبہ انتہائی مقدس ہے اس لیے ہر قسم کی وابسطیگوں سے بالاترہو کر اپنے فرائض کی انجام دہی یقینی بنائیں ۔ صحت کے شعبے کی بہتر ی ہماری اولین ترجیحی ہے اس لیے صحت کا قلمدان بھی اپنے پاس رکھا ہے ۔ اس سے قبل وزیراعلیٰ نے پیرامیڈیکل ایسوسیشن کے عہداراروں سے حلف لیا اور مبارک باد دی ۔


Comments